اسلام آباد،31اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان فی الحال اعلیٰ سطح کا رابطہ نہیں ہوا، پاکستان کی خارجہ پالیسی کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی جب کہ ٹیکساس میں طوفان سے ہونے والی تباہ کاریوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ہیوسٹن میں پاکستانی قونصل جنرل ریسکیواورریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں جب کہ فخر ہے پاکستانی کمیونٹی ریسکیو اور ریلیف کیکاموں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیرہی ہے۔ترجمان نے امریکی جنرل نکلسن کے پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں سے متعلق بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان غیرضروری اور ناقابل قبول ہے۔ترجمان نے کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ حریت رہنماوں کو حراست میں لیے جانے پر تشویش ہے۔بھارت میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کے خط سے متعلق نفیس ذکریا نے کہا کہ موجودہ حالات میں عبدالباسط کے مبینہ خط پرکوئی بحث نہیں کرنی چاہیے اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیں ایسی باتوں سے گریز کرنا ہوگا۔